کئے ہم نے جنوں سے نکتہ چین و نکتہ داں پیدا
کئے ہم نے جنوں سے نکتہ چین و نکتہ داں پیدا
ہم ایسے آدمی ہوتے ہیں دنیا میں کہاں پیدا
ہزاروں بد گمانی حسن سے اہل ہوس کو ہیں
محبت نے کیا ہے حسن سے حسن گماں پیدا
نہ ہوتے ہم تو وہ معبود جان و دل کہاں ہوتے
جبیں پہلے ہوئی پیدا کہ سنگ آستاں پیدا
تبسم بن گئی ان کے لبوں پر ہر فغاں میری
ہوئی ان کے تبسم سے مرے لب پر فغاں پیدا
وہاں جا کر حقیقت روح کی ہم پر ہوئی ظاہر
ہوئی ہے تیری صورت سے جہاں تصویر جاں پیدا
سمجھ ہو تو وہاں پھر کیوں بنائے آشیاں کوئی
جہاں بجلی کی قسمت سے ہو شاخ آشیاں پیدا
ذہینؔ اس قافلہ کی گرد چشم دل کا سرمہ ہے
ہوئی ہے دل کے صحرا میں جو گرد کارواں پیدا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.