کوہ غم اتنا گراں اتنا گراں ہے اب کے
کوہ غم اتنا گراں اتنا گراں ہے اب کے
ہے کہاں تیشہ گراں آہ گراں ہے اب کے
میکشوں اتنا نہ پی جاؤ کہ غم ڈوب جائے
پھر نہ پھٹ جائے یہ آتش جو فشاں ہے اب کے
تنگ دامان یہ دنیائے ستم زور الم
بڑھتا جائے ہے رواں اور دواں ہے اب کے
چشمۂ ناب نہ بڑھ کر جنوں سیلاب بنے
بہہ نہ جائے کہ یہ مٹی کا مکاں ہے اب کے
ہر طرف پھیلتے بڑھتے ہوئے یہ زیست کے ہاتھ
بحر ظلمات میں ایک کوزۂ جاں ہے اب کے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.