aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کوئی آباد منزل ہم جو ویراں دیکھ لیتے ہیں

صفی لکھنوی

کوئی آباد منزل ہم جو ویراں دیکھ لیتے ہیں

صفی لکھنوی

MORE BYصفی لکھنوی

    کوئی آباد منزل ہم جو ویراں دیکھ لیتے ہیں

    بہ حسرت سوئے چرخ فتنہ ساماں دیکھ لیتے ہیں

    نظر حسن آشنا ٹھہری وہ خلوت ہو کہ جلوت ہو

    جب آنکھیں بند کیں تصویر جاناں دیکھ لیتے ہیں

    شب وعدہ ہمیشہ سے یہی معمول ہے اپنا

    سحر تک راہ شوخ سست پیماں دیکھ لیتے ہیں

    خدا نے دی ہیں جن روشن دلوں کو دوربیں نظریں

    سواد کفر میں وہ نور ایماں دیکھ لیتے ہیں

    دل بیتاب کا اصرار مانع شرم رسوائی

    بچا کر سب کی نظریں سوئے جاناں دیکھ لیتے ہیں

    وہ خود سر سے قدم تک ڈوب جاتے ہیں پسینے میں

    بھری محفل میں جو ان کو پشیماں دیکھ لیتے ہیں

    ٹپک پڑتے ہیں شبنم کی طرح بے اختیار آنسو

    چمن میں جب کبھی گل ہائے خنداں دیکھ لیتے ہیں

    نگاہ ناز کی مستانہ یہ نشتر زنی کیسی

    بوقت فصد رگ زن بھی رگ جاں دیکھ لیتے ہیں

    اسیران ستم کے پاسبانوں پر ہیں تاکیدیں

    بدلتے ہیں جو پہرا قفل زنداں دیکھ لیتے ہیں

    صفیؔ رہتے ہیں جان و دل فدا کرنے پہ آمادہ

    مگر اس وقت جب انساں کو انساں دیکھ لیتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے