کوئی آزر ہو تو باقی ہے ابھی کام بہت
کوئی آزر ہو تو باقی ہے ابھی کام بہت
بے خدوخال ہیں کہسار میں اصنام بہت
ان درختوں کے مقدر میں بھی لکھ فصل یقیں
جن کی شاخوں پہ ہے شادابیٔ اوہام بہت
زندگی تا حد امکاں ہے سرابوں کا سفر
پھر بھی گنجائش ایماں ہے بہر گام بہت
جن کی دہلیز پہ اگتے ہیں انا کے سورج
ان کی ہر صبح پہ بھاری ہے مری شام بہت
تھا ازل ہی سے ہمیں خوف چراغ خانہ
گو کہ مشکل نہ تھی تعمیر در و بام بہت
تم مرے ذکر سے محتاط رہو گے کب تک
کل کے اخبار اچھالیں گے مرا نام بہت
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.