کوئی ایسا حل نکالیں سلسلہ یوں ہی رہے
کوئی ایسا حل نکالیں سلسلہ یوں ہی رہے
مر بھی جائیں تو ہمارا رابطہ یوں ہی رہے
چلتی جائے کشتی یوں ہی بادباں کھولے ہوئے
یہ جزیرے یہ دھواں آب و ہوا یوں ہی رہے
ختم ہو جائے دکھوں کا یہ پہاڑی سلسلہ
اور قائم دو دلوں کا حوصلہ یوں ہی رہے
میری آنکھوں میں سدا کھلتے رہیں اشکوں کے پھول
اور ترے معصوم ہونٹوں پر دعا یوں ہی رہے
- کتاب : Ham ne bhi mohabbat ki hai (Pg. 87)
- Author : HASAN ABBASI
- مطبع : Nastalique Publications (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.