کوئی اجداد کے خزانے تھے
کوئی اجداد کے خزانے تھے
درد کچھ اس قدر پرانے تھے
نہ نگاہیں چراؤ کھنڈر سے
یہ تو آباد آشیانے تھے
صرف اظہار ہی نہیں کافی
آپ کو ناز بھی اٹھانے تھے
وجہ انکار کی مرے تو بس
یوں سمجھ لیجئے بہانے تھے
بے سہارا ہیں اور بے گھر بھی
رشتے ناطوں میں جو سیانے تھے
بعد مدت کے خوب سوئی میں
میرا سر اور ان کے شانے تھے
ان نگاہوں کے وار سہہ نہ سکے
تیغ کے وار جو دکھانے تھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.