کوئی ان دیکھی فضا تصویر کرنا چاہیئے
کوئی ان دیکھی فضا تصویر کرنا چاہیئے
خواب کی بنیاد پر تعمیر کرنا چاہیئے
میں بھٹکتا پھر رہا ہوں واہموں کے درمیاں
گرد لپٹی روح کی تطہیر کرنا چاہیئے
جن دنوں دیوانگی ٹھہری ہوئی ہو ذات میں
ایک دنیا ان دنوں تسخیر کرنا چاہیئے
جس صدا میں سو طرح کے رنگ جھلمل کرتے ہوں
وہ صدا ہر حال میں تصویر کرنا چاہیئے
جلد بازی دے گئی ہے رت جگوں کے سلسلے
فیصلے میں تھوڑی سی تاخیر کرنا چاہیئے
اب بگولے مجھ میں ہیں اور میں بگولوں میں خیالؔ
دشت میں دیوانگی زنجیر کرنا چاہیئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.