Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کوئی بچ نہیں پاتا ایسا جال بنتے ہیں

شاہد فرید

کوئی بچ نہیں پاتا ایسا جال بنتے ہیں

شاہد فرید

MORE BYشاہد فرید

    کوئی بچ نہیں پاتا ایسا جال بنتے ہیں

    کیسے کیسے قصے یہ ماہ و سال بنتے ہیں

    جانے کتنی صدیوں سے ہر برس خزاں رت میں

    خشک پتے دھرتی پر زرد شال بنتے ہیں

    آج کل نہ جانے کیوں ذہن پر تناؤ ہے

    ٹوٹ پھوٹ جاتا ہے جو خیال بنتے ہیں

    شہر والے پوچھیں گے کچھ سبب جدائی کا

    گھر کے خالی کونے بھی کچھ سوال بنتے ہیں

    ہجر کے مناظر کو بھولنا ہی بہتر ہے

    پیار کی طنابوں سے پھر وصال بنتے ہیں

    حلقۂ محبت میں جو نظیر بن جائے

    آؤ ہم وفاؤں کی وہ مثال بنتے ہیں

    اب پرانی باتوں کو کیا کریدنا شاہدؔ

    بھول کر گذشتہ کو اپنا حال بنتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے