کوئی بچنے کا نہیں سب کا پتا جانتی ہے
کوئی بچنے کا نہیں سب کا پتا جانتی ہے
کس طرف آگ لگانا ہے ہوا جانتی ہے
اجلے کپڑوں میں رہو یا کہ نقابیں ڈالو
تم کو ہر رنگ میں یہ خلق خدا جانتی ہے
روک پائے گی نہ زنجیر نہ دیوار کوئی
اپنی منزل کا پتہ آہ رسا جانتی ہے
ٹوٹ جاؤں گا بکھر جاؤں گا ہاروں گا نہیں
میری ہمت کو زمانے کی ہوا جانتی ہے
آپ سچ بول رہے ہیں تو پشیماں کیوں ہیں
یہ وہ دنیا ہے جو اچھوں کو برا جانتی ہے
آندھیاں زور دکھائیں بھی تو کیا ہوتا ہے
گل کھلانے کا ہنر باد صبا جانتی ہے
آنکھ والے نہیں پہچانتے اس کو منظرؔ
جتنے نزدیک سے پھولوں کی ادا جانتی ہے
- کتاب : Zindagi (Pg. 47)
- Author : Manzar Bhopali
- مطبع : Nasir Publicans, Urdu Bazar Krachi (P.K.) (1993)
- اشاعت : 1993
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.