کوئی بے وجہ کیوں خفا ہوگا
کچھ تو اس کو برا لگا ہوگا
آگے جا کر ٹھہر گیا ہوگا
وہ مری راہ تک رہا ہوگا
چھوڑ آئے تھے ہم جلا کے جسے
وہ دیا کب کا بجھ گیا ہوگا
جب وہ آواز تھم گئی ہوگی
شب کا سناٹا بولتا ہوگا
کیسے معلوم ہو کہ آخر وقت
اس نے کیا کچھ کہا سنا ہوگا
کیوں ہوا تیز ابھی سے چلنے لگی
غنچہ کم کم ابھی کھلا ہوگا
لہجہ اس کا بھی کچھ تھا اپنا سا
وہ بھی اپنے دیار کا ہوگا
پہلا سجدہ جہاں کیا تھا وہیں
آخری سجدہ بھی ادا ہوگا
ہو نہ ہو منزل آ گئی محسنؔ
چند قوموں کا فاصلا ہوگا
- کتاب : Mata-e-Aakhir-e-Shab (Pg. 75)
- Author : Mohsin Zaidi
- مطبع : Urdu Acadamy Delhi (1990)
- اشاعت : 1990
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.