کوئی بھی بار گراں دوش پر نہیں رکھتے
کوئی بھی بار گراں دوش پر نہیں رکھتے
سفر پسند ہیں رخت سفر نہیں رکھتے
وہ زندہ کب ہیں جو اپنی خبر نہیں رکھتے
عجیب ہیں جو ذرا بھی ہنر نہیں رکھتے
اسیر حسن توکل مریض ہو کر بھی
امید معجزۂ چارہ گر نہیں رکھتے
نقیب عہد صداقت ہیں اس لیے ہم لوگ
اساس اپنی کسی ظلم پر نہیں رکھتے
ہمیں غرور ہے اپنی ہی سرفرازی کا
ہم اپنے دوش پہ بے مغز سر نہیں رکھتے
فقیر فکر کا گھر بے حصار ہوتا ہے
ہم اہل فقر ہیں دیوار و در نہیں رکھتے
ہے اپنی سوچ کا سورج سے رابطہ گفتارؔ
خدا کا شکر ہے سر پر شجر نہیں رکھتے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.