کوئی بھی راہبر شاید مقدر میں نہیں تھا
کوئی بھی راہبر شاید مقدر میں نہیں تھا
کوئی آساں سفر شاید مقدر میں نہیں تھا
مرے حصہ فقط دست طلب حرف دعا تھے
دعاؤں میں اثر شاید مقدر میں نہیں تھا
میرے ذمے شجر کی آبیاری عمر بھر تھی
مگر اس کا ثمر شاید مقدر میں نہیں تھا
خود اپنے سے لپٹ کر رو لیا کرتا ہوں اکثر
وہ شانہ اور یہ سر شاید مقدر میں نہیں تھا
فقط تن ہی نہیں احساس بھی ہے پارہ پارہ
کوئی بھی چارہ گر شاید مقدر میں نہیں تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.