Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کوئی بیمار پڑ جائے تو اچھا کیسے کرتے ہو

مصحف اقبال توصیفی

کوئی بیمار پڑ جائے تو اچھا کیسے کرتے ہو

مصحف اقبال توصیفی

MORE BYمصحف اقبال توصیفی

    کوئی بیمار پڑ جائے تو اچھا کیسے کرتے ہو

    دکھاؤ تو مسیحائی کا دعوا کیسے کرتے ہو

    ہزاروں جاگتی آنکھیں سراغ اس کا نہیں پاتیں

    تم آنکھیں بند کر کے اس کو دیکھا کیسے کرتے ہو

    اگر بے مہر ہے تو روز کیوں جا جا کے ملتے ہو

    اگر پتھر اسے کہتے ہو سجدہ کیسے کرتے ہو

    حیا ایسی ادب اتنا ہماری عقل حیراں ہے

    ارے تم مرد ہو کر اس سے پردہ کیسے کرتے ہو

    یہ آنسو توڑ دے گا سب حصار جسم و جاں اک دن

    یہ دریا جب امڈتا ہے تو روکا کیسے کرتے ہو

    وہ اپنی گھر گرہستی میں مگن ہے ٹھیک ہی تو ہے

    جسے پانا نہیں اس کی تمنا کیسے کرتے ہو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے