Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کوئی چاہت ہی رہی اور نہ سودا سر میں

جوہر تماپوری

کوئی چاہت ہی رہی اور نہ سودا سر میں

جوہر تماپوری

MORE BYجوہر تماپوری

    کوئی چاہت ہی رہی اور نہ سودا سر میں

    ایک مقروض کی مانند پڑے ہیں گھر میں

    جیسے پانی سے کوئی پھول کو تازہ رکھے

    ہم نے کچھ درد چھپا رکھے ہیں چشم تر میں

    اب رہائی بھی ملے گی تو سزا ہی ہوگی

    نہیں پرواز کی قوت مرے بال و پر میں

    خیر ہو خیر تو اب خار سا کھٹکے سب کو

    غم تو یہ ہے کہ سکوں بھی نہیں ملتا شر میں

    اس قدر ہو گیا مشہور یہ آسیب زدہ

    کوئی رہتا نہیں اب آ کے ہمارے گھر میں

    ہم تھے نادان لٹے دوست کے ہاتھوں جوہرؔ

    کیسے پیٹیں یہ ڈھنڈورا بھی زمانے بھر میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے