Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کوئی چراغ نہ جگنو سفر میں رکھا گیا

وفا نقوی

کوئی چراغ نہ جگنو سفر میں رکھا گیا

وفا نقوی

MORE BYوفا نقوی

    کوئی چراغ نہ جگنو سفر میں رکھا گیا

    دل و دماغ کو جب اپنے گھر میں رکھا گیا

    کھرچ کھرچ کے لکھا نام ایک خوشبو کا

    کسی کی یاد کو یوں بھی شجر میں رکھا گیا

    جو ایک لمحے کو چمکا تھا طور ہستی پر

    وہی تو عکس ہمیشہ نظر میں رکھا گیا

    مری نگاہ نے دیکھے نہیں کھنڈر اب تک

    مجھے تو گاؤں سے پہلے نگر میں رکھا گیا

    مجھے ہی فکر رہی اک انا کے مٹنے کی

    کہ اک جنون سا میرے ہی سر میں رکھا گیا

    تراشتی ہی رہیں اس کی انگلیاں مجھ کو

    مرا وجود کسی کے ہنر میں رکھا گیا

    افق پہ پھول وفاؤں کا جب ہوا روشن

    سسکتی شب کے لہو کو سحر میں رکھا گیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے