Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کوئی چہرہ جو مرے سامنے لایا ہے مجھے

منموہن تلخ

کوئی چہرہ جو مرے سامنے لایا ہے مجھے

منموہن تلخ

MORE BYمنموہن تلخ

    کوئی چہرہ جو مرے سامنے لایا ہے مجھے

    یہی ہر حال میں کیا دیکھتا آیا ہے مجھے

    سعی یہ تھی کسی کندھے پہ کھڑا ہو جاؤں

    بھاگ نکلا ہوں کہ ہر اک نے گرایا ہے مجھے

    نہ کبھی بات ہوئی اس سے نہ پہچان کبھی

    ہے مگر کوئی یہاں تک وہی لایا ہے مجھے

    منتظر جو بھی تھے یہ کہہ کے لپک نکلے ہیں

    یہ جو آیا ہے بلاوا فقط آیا ہے مجھے

    باہر آتا ہوں تو اٹھتی ہے مجھی پر ہر آنکھ

    جانے کس خوف نے اس گھر میں بسایا ہے مجھے

    ایک ہی لمحے میں سنتا ہوں میں دو آوازیں

    یاد یہ کس نے کیا کس نے بلایا ہے مجھے

    ہاں یہ سچ ہے کہ بصد جبر میں گھر لوٹا ہوں

    کس نے اس حال میں لیکن کہیں پایا ہے مجھے

    تلخؔ میں نے جو لڑی جنگ لڑی پھر کس سے

    اپنے کندھوں پہ سبھی نے تو اٹھایا ہے مجھے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے