کوئی دریا بھی رواں ہے مجھ میں
کوئی دریا بھی رواں ہے مجھ میں
صرف صحرا ہی کہاں ہے مجھ میں
کیا پتا جانے کہاں آگ لگی
ہر طرف صرف دھواں ہے مجھ میں
جشن ہوتا ہے وہاں رات ڈھلے
وہ جو اک خالی مکاں ہے مجھ میں
اجنبی ہو گئیں گلیاں میری
جانے اب کون کہاں ہے مجھ میں
ایک دن تھا جو کہیں ڈوب گیا
ایک شب ہے کہ جواں ہے مجھ میں
تم جسے ڈھونڈ رہے ہو اطہرؔ
اب وہ انسان کہاں ہے مجھ میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.