Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کوئی دیکھے تو سہی یہ ستم آرائی بھی

غبار کرت پوری

کوئی دیکھے تو سہی یہ ستم آرائی بھی

غبار کرت پوری

MORE BYغبار کرت پوری

    کوئی دیکھے تو سہی یہ ستم آرائی بھی

    خود تماشا بھی ہوں میں اور تماشائی بھی

    راز ہے ان کا عجب ان کی یہ یکتائی بھی

    میں تمنا بھی ہوں اور ان کا تمنائی بھی

    ہاتھ پھیلاؤں ترے ہوتے میں کس کے آگے

    اس میں میری ہی نہیں ہے تری رسوائی بھی

    عقل والوں کی نگاہوں پہ پڑے ہیں پردے

    پردۂ عشق میں دوری بھی ہے یکجائی بھی

    حال ہم اہل خرد کا ہے زمانہ میں عجب

    ہم شناسا بھی ہیں محروم شناسائی بھی

    وہ تو ہر حال میں موجود ہے شہ رگ کے قریب

    اس کو کہتے ہیں کہیں عالم تنہائی بھی

    کوئی سمجھے بھی تو کیا اس کو سمجھ پائے غبارؔ

    پردہ داری بھی ہے اور انجمن آرائی بھی

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے