کوئی دل میں آ بیٹھا اور چٹکی لی ارمانوں میں
کوئی دل میں آ بیٹھا اور چٹکی لی ارمانوں میں
رات عجب منظر دیکھا جب چاند کھلا میدانوں میں
پیٹ کی ذلت نے بالآخر بازاروں نیلام کیا
عزت جانے قید تھی کب سے موروثی تہہ خانوں میں
جیسے کوئی دھیمے لفظوں میرا نام پکارے ہے
ایک صدا رہ رہ کر اب بھی در آتی ہے کانوں میں
یادوں کی ایک تتلی پھرتی رہتی ہے بے چینی سے
پیار کے باسی بھول ابھی تک رکھے ہیں گل دانوں میں
سوچ سے اس کو دور رکھوں میں جب بھی لکھوں دنیا کی
جانے کیسے بس جاتا ہے وہ میرے افسانوں میں
ناپ تول کر نظمیں غزلیں کہنا تم فرحان حنیفؔ
وزنی وزنی باٹ رکھے ہیں تنقیدی میزانوں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.