کوئی دن صبر کے پھر مندمل ہو جائے گا غم
کوئی دن صبر کے پھر مندمل ہو جائے گا غم
نشاں رہ جائے گا اور مستقل ہو جائے گا غم
کسی لمبے سفر میں شام ہو جائے گی غم کو
کہیں اک راہ تکتے مضمحل ہو جائے گا غم
کسے معلوم تھا کام آئے گی سینہ خراشی
اور اس سینے میں آخر کار دل ہو جائے گا غم
افق پر ڈوبتے دکھ سے ستارے کہہ رہے ہیں
چمک اٹھیں گے ہم جب منتقل ہو جائے گا غم
کسی فرصت کی شب دل پر اداسی چھائے گی اور
کسی مصروف دن پر مشتمل ہو جائے گا غم
تمہیں حسرت سے ہم دیکھیں گے اور تم مسکرانا
اس اک لمحے میں جب آ کر مخل ہو جائے گا غم
چلے گی یاد جب تنہائی میں روزن کھلے گا
مزہ آ جائے گا جب منفعل ہو جائے گا غم
کہاں خلوت میسر آئے گی کم فرصتوں کو
جدا ہوگی خوشی تو متصل ہو جائے گا غم
خوشی اک ڈھونڈنے نکلے گا غم لیکن اچانک
بہم ہو کر کسی غم سے خجل ہو جائے گا غم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.