کوئی دشمن کوئی ہمدم بھی نہیں ساتھ اپنے
کوئی دشمن کوئی ہمدم بھی نہیں ساتھ اپنے
تو نہیں ہے تو دو عالم بھی نہیں ساتھ اپنے
ساتھ کچھ دور ترے ہم بھی گئے تھے لیکن
اب کہاں جائیں کہ خود ہم بھی نہیں ساتھ اپنے
وہ بھی اک وقت تھا خورشید بکف پھرتے تھے
یہ بھی اک وقت ہے شبنم بھی نہیں ساتھ اپنے
ناخن وقت نے کب زخم کو دہکایا ہے
ایسے اک وقت کہ مرہم بھی نہیں ساتھ اپنے
سامنے کتنی صلیبیں ہیں پئے بے گنہی
آج لخت دل مریم بھی نہیں ساتھ اپنے
پی کے سوچا کہ خریدیں گے غم دنیا بھی
طے ہوئے دام تو درہم بھی نہیں ساتھ اپنے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.