کوئی احساس مکمل نہیں رہنے دیتا
کوئی احساس مکمل نہیں رہنے دیتا
درد کا ساتھ مسلسل نہیں رہنے دیتا
ہوش کی سرد نگاہوں سے تکے جاتا ہے
کون ہے جو مجھے پاگل نہیں رہنے دیتا
وقت طوفان بلا خیز کے گرداب میں ہے
سر پہ میرے مرا آنچل نہیں رہنے دیتا
ہاتھ پھیلاؤں تو چھو لیتا ہے جھونکے کی طرح
ایک پل بھی مجھے بے کل نہیں رہنے دیتا
خواب کے طاق پہ رکھی ہیں یہ آنکھیں کب سے
وہ مری نیند مکمل نہیں رہنے دیتا
میرے اس شہر میں اک آئنہ ایسا ہے کہ جو
مجھ کو اس شخص سے اوجھل نہیں رہنے دیتا
- کتاب : Sadiyo.n Jaise Pal (Pg. 145)
- Author : AMBARIN SALAHUDDIN
- مطبع : AMBARIN SALAHUDDIN (2014)
- اشاعت : 2014
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.