کوئی فضائے آہ و فغاں میں نہیں رہا
کوئی فضائے آہ و فغاں میں نہیں رہا
یعنی سکون دل کے جہاں میں نہیں رہا
اتنا نہیں کہ صرف مری ماں نہیں رہی
میں اب خدا کے حفظ و اماں میں نہیں رہا
اس دکھ پہ میرے ساتھ پرندے شریک ہیں
اک پیڑ تھا جو میرے مکاں میں نہیں رہا
مجھ کو فروخت کر کے خسارہ ہوا اسے
ساماں جو قیمتی تھا دکاں میں نہیں رہا
تم تھے تو خیر و شر کی سمجھ بوجھ تھی ہمیں
اب کوئی لطف سود و زیاں میں نہیں رہا
کوئی جہاں پہ آج ہے کل تھا وہاں کوئی
یعنی فلاں میں جو ہے فلاں میں نہیں رہا
اک سبز ہاتھ چھو گیا مقدادؔ اس طرح
جھڑنے کا خوف ہم کو خزاں میں نہیں رہا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.