کوئی غالبؔ جانتا ہے کوئی خاقانیؔ مجھے
کوئی غالبؔ جانتا ہے کوئی خاقانیؔ مجھے
ہائے دنیا کیسے پہچانی جو پہچانی مجھے
طے کیا ہے اک غزل کہنی ہے رومانی مجھے
اور پھر سب شعر بھی کہنے ہیں ذو معنی مجھے
جگنوؤں سے چاہتا ہوں شمس جیسی روشنی
محو حیرت دیکھتی ہے میری نادانی مجھے
میں غزل سے اور غزل رکھتی ہے مجھ سے اپنے دکھ
رات کی رانی کو میں ہوں رات کی رانی مجھے
چاند سورج کر لیے تسخیر اس کے باوجود
ہائے اب تک بھی نہ آئی چشم گل خوانی مجھے
جو حدیث عشق ان آنکھوں میں ہوتی ہیں رقم
ان کی طاہرؔ کس طرح تفسیر فرمانی مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.