کوئی ہے جو غم نہیں جھیلتا کسے ہر نفس میں سکون ہے
کوئی ہے جو غم نہیں جھیلتا کسے ہر نفس میں سکون ہے
ترے چارہ گر کو خبر نہیں ترے اپنے بس میں سکون ہے
کسی مصلحت کے غبار میں کہاں راستہ نظر آئے گا
اسے جا کے دیکھیے دوستو جسے پیش و پس میں سکون ہے
مرے راستے بڑے نرم خو وہ شمال ہو کہ جنوب ہو
مرے قلزم غم جاوداں ترے نیلے رس میں سکون ہے
اسے بے نمو کسی خواب نے کہیں گہری نیند سلا دیا
اسے بھا گئی ہیں کہاوتیں اسے بھی قفس میں سکون ہے
کبھی حادثوں سے ڈرا نہیں کبھی فیصلوں سے پھرا نہیں
مری بے یقینیاں بے خبر مری دسترس میں سکون ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.