کوئی ہنس رہا ہے کوئی رو رہا ہے
کوئی ہنس رہا ہے کوئی رو رہا ہے
کوئی پا رہا ہے کوئی کھو رہا ہے
کوئی تاک میں ہے کسی کو ہے غفلت
کوئی جاگتا ہے کوئی سو رہا ہے
کہیں ناامیدی نے بجلی گرائی
کوئی بیج امید کے بو رہا ہے
اسی سوچ میں میں تو رہتا ہوں اکبرؔ
یہ کیا ہو رہا ہے یہ کیوں ہو رہا ہے
- کتاب : ہنگامہ ہے کیوں برپا (Pg. 109)
- Author : اکبر الہ آبادی
- مطبع : ریختہ بکس (2023)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.