کوئی ہنسائے تو ہنس دوں رلائے رو لوں میں
کوئی ہنسائے تو ہنس دوں رلائے رو لوں میں
یہ زندگی ہے تو پھر اس سے ہاتھ دھو لوں میں
میں حرف حرف رہا ہوں صلیب و دار بدوش
تو پھر جو تو نے کہا ہے اسے بھی تولوں میں
جنہیں سلیقۂ اظہار آرزو ہی نہیں
وہ لوگ چاہتے یہ ہیں زباں نہ کھولوں میں
مرے خدا نے مجھے بولنا سکھایا ہے
تو پھر جو حرف یقیں ہے وہ کیوں نہ بولوں میں
سحر ہوئی تو یہاں سخت معرکہ ہوگا
ابھی تو رات کا پہلا پہر ہے سو لوں میں
یہ قوم مردہ پرستی کے فن میں ماہر ہے
یہ مجھ کو روئے گی کل آج اس کو رو لوں میں
حرم سے دور ہی کتنا ہے بت کدہ خالدؔ
اب آ گیا ہوں ادھر تو ادھر بھی ہو لوں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.