Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کوئی ہوا نہ روکش ٹک میری چشم تر سے

میر تقی میر

کوئی ہوا نہ روکش ٹک میری چشم تر سے

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    کوئی ہوا نہ روکش ٹک میری چشم تر سے

    کیا کیا نہ ابر آ کر یاں زور زور برسے

    وحشت سے میری یارو خاطر نہ جمع رکھیو

    پھر آوے یا نہ آوے نو پر اٹھا جو گھر سے

    اب جوں سرشک ان سے پھرنے کی چشم مت رکھ

    جو خاک میں ملے ہیں گر کر تری نظر سے

    دیدار خواہ اس کے کم ہوں تو شور کم ہو

    ہر صبح اک قیامت اٹھتی ہے اس کے در سے

    داغ ایک ہو جلا بھی خوں ایک ہو بہا بھی

    اب بحث کیا ہے دل سے کیا گفتگو جگر سے

    دل کس طرح نہ کھینچیں اشعار ریختے کے

    بہتر کیا ہے میں نے اس عیب کو ہنر سے

    انجام کار بلبل دیکھا ہم اپنی آنکھوں

    آوارہ تھے چمن میں دو چار ٹوٹے پر سے

    بے طاقتی نے دل کی آخر کو مار رکھا

    آفت ہمارے جی کی آئی ہمارے گھر سے

    دل کش یہ منزل آخر دیکھا تو آہ نکلی

    سب یار جا چکے تھے آئے جو ہم سفر سے

    آوارہ میرؔ شاید واں خاک ہو گیا ہے

    یک گرد اٹھ چلے ہے گاہ اس کی رہ گزر سے

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 1, Ghazal No- 0578

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے