Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کوئی جادو جگانا چاہتا ہوں

ثنا گورکھپوری

کوئی جادو جگانا چاہتا ہوں

ثنا گورکھپوری

MORE BYثنا گورکھپوری

    کوئی جادو جگانا چاہتا ہوں

    تمہیں اپنا بنانا چاہتا ہوں

    اگر اک بار تم آواز دے دو

    تو میں بھی لوٹ آنا چاہتا ہوں

    تمہارے شہر میں ڈوبا ہے سورج

    مسافر ہوں ٹھکانا چاہتا ہوں

    تمہیں کو جیتنے کی آرزو ہے

    تمہیں سے ہار جانا چاہتا ہوں

    تمہارے ساتھ اس دنیا سے کچھ دور

    نئی دنیا بسانا چاہتا ہوں

    دکھوں سے کون دنیا میں بچا ہے

    مگر تم کو بچانا چاہتا ہوں

    نہایت تیز ہیں دریا کی موجیں

    مگر اس پار جانا چاہتا ہوں

    ابھی کچھ لوگ ہیں اس پار میرے

    بچا کر ان کو لانا چاہتا ہوں

    یہیں ہاتھوں سے چھوٹی تھی کلائی

    یہیں اب ڈوب جانا چاہتا ہوں

    لہو دینے کا موسم جا چکا ہے

    اب اپنا آب و دانہ چاہتا ہوں

    اسی شیشے سے جو ٹوٹا ہوا ہے

    میں اک خنجر بنانا چاہتا ہوں

    ثناؔ اس محفل شعر و سخن میں

    غزل میں بھی سنانا چاہتا ہوں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے