کوئی جادو نہ فسانہ نہ فسوں ہے یوں ہے
کوئی جادو نہ فسانہ نہ فسوں ہے یوں ہے
عاشقی سلسلۂ کار جنوں ہے یوں ہے
تو نہیں ہے تو ترے ہجر کی وحشت ہی سہی
کہ یہ وحشت ہی مرے دل کا سکوں ہے یوں ہے
کچھ نہیں کہنا بھی کہہ دیتا ہے سارا احوال
خامشی آئینۂ حال دروں ہے یوں ہے
جب سے دیکھا ہے محبت کو عداوت کرتے
تب سے ہونٹوں پہ مرے ہاں ہے نہ ہوں ہے یوں ہے
اب ترے ساتھ مرا جی نہیں لگتا سائیں
تو نے پوچھا تھا نمی آنکھ میں کیوں ہے یوں ہے
آج بھی کل کی طرح دیر سے گھر آئے گا وہ
پھر بہانے وہی دہرائے گا یوں ہے یوں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.