Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کوئی جانے تو کیا جانے وہ یکتا ہے ہزاروں میں

داغؔ دہلوی

کوئی جانے تو کیا جانے وہ یکتا ہے ہزاروں میں

داغؔ دہلوی

MORE BYداغؔ دہلوی

    کوئی جانے تو کیا جانے وہ یکتا ہے ہزاروں میں

    ستم گاروں میں عیاروں میں دل داروں میں یاروں میں

    کسی کا دل تو کیا شیشہ نہ ٹوٹا بادہ خواروں میں

    یہ توبہ ٹوٹ کر کیوں جا ملی پرہیزگاروں میں

    کہاں ہے دختر رز اے محتسب ہم بادہ خواروں میں

    ترے ڈر سے وہ کافر جا چھپی پرہیزگاروں میں

    کوئی غنچہ دہن ہنس کر ہمیں اب کیا ہنسائے گا

    بہاریں ہم نے لوٹی ہیں بہت اگلی بہاروں میں

    انہیں لوگوں کے آنے سے تو میخانے کی عظمت ہے

    قدم لو شیخ کے تشریف لائے بادہ خواروں میں

    وہ کترا کر چلے ہیں میکدے سے حضرت زاہد

    بڑے مرشد ہیں ہاتھوں ہاتھ لانا ان کو یاروں میں

    پڑا رویا کرے وہ داغؔ بیکس اس طرح تنہا

    کہ جس کی رات دن ہنس بول کر گزری ہو یاروں میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے