کوئی جب مسکرا کر بولتا ہے
کوئی جب مسکرا کر بولتا ہے
مرے دل کا کبوتر بولتا ہے
غرض ہی کیا ہے تم کو میرے دکھ سے
کہ تیرا تو مقدر بولتا ہے
امیر شہر سے خائف نہ ہونا
یہاں اب ہر سخنور بولتا ہے
مجھے شرمندگی ہے مفلسی میں
مرے در پر گداگر بولتا ہے
یقیناً میں اسے پہچانتا ہوں
پس پردہ جو اکثر بولتا ہے
بہت خاموش رہتا ہے جو تنہاؔ
وہ محفل میں برابر بولتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.