Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کوئی جتنا ہے طرحدار کہاں دیکھتی ہے

اقبال ندیم

کوئی جتنا ہے طرحدار کہاں دیکھتی ہے

اقبال ندیم

MORE BYاقبال ندیم

    کوئی جتنا ہے طرحدار کہاں دیکھتی ہے

    موت آنکھیں لب و رخسار کہاں دیکھتی ہے

    کاٹ دیتی ہے اسے سامنے آئے جو بھی

    سر کسی کا بھی ہو تلوار کہاں دیکھتی ہے

    بھوک اوڑھے ہوئے پھرتی ہے یہ ماری ماری

    مفلسی رونق بازار کہاں دیکھتی ہے

    پیش منظر کو ہی حیرت سے فقط تکتی ہے

    آنکھ ورنہ پس دیوار کہاں دیکھتی ہے

    پھولوں کلیوں کو شقاوت سے کچل دیتی ہے

    باد صرصر گل و گلزار کہاں دیکھتی ہے

    ہنستے چہروں پہ نظر رکھتی ہے بے دل دنیا

    جو بھی ہے روح کا آزار کہاں دیکھتی ہے

    دائرہ کرتی ہے ہر حال میں پورا لیکن

    زد ہے کس کس پہ یہ پرکار کہاں دیکھتی ہے

    اب تو ایمان فروشوں پہ ہے قائم بستی

    کون ہے صاحب کردار کہاں دیکھتی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے