Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کوئی جگنو کوئی دیپک کرن ہو یا ستارہ ہو

ایمان قیصرانی

کوئی جگنو کوئی دیپک کرن ہو یا ستارہ ہو

ایمان قیصرانی

MORE BYایمان قیصرانی

    کوئی جگنو کوئی دیپک کرن ہو یا ستارہ ہو

    سفر میں رات آ پہنچی کوئی تو اب ہمارا ہو

    کسی کے عشق کا نغمہ ہمارے لب پہ بھی گونجے

    کوئی تو نام لے کر اب ہمارا بھی پکارا ہو

    کسی کے ہاتھ ایسے ہوں جو مجھ کو تھام سکتے ہوں

    مجھے ہر ایک لغزش پر سدا جس کا سہارا ہو

    کوئی تو صبح ایسی ہو کہ جب میں نیند سے جاگوں

    مری پہلی نظر کو بس وہی چہرہ نظارا ہو

    کبھی سوچا ہے ممکن ہے جسے تم بے وفا سمجھے

    وہی لڑکی زمانے میں وفا کا استعارہ ہو

    تری پلکوں کی چوکھٹ سے جو آنسو چن لیا میں نے

    وہ اک آنسو وہی جگنو مجھے ہر شے سے پیارا ہو

    بھنور پاؤں سے الجھے ہیں مگر دل کی طلب یہ ہے

    مرے جیون کی ناؤ کا ترا سنگم کنارا ہو

    میں کچی نیند سے جاگی نہ جانے آج پھر کیسے

    کوئی اس پار سے شاید مجھے پھر سے پکارا ہو

    جنون عشق میں ایماںؔ فقط اتنا پرکھ لینا

    جسے جگنو سمجھتی ہوں خبر کیا وہ شرارا ہو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے