Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کوئی کچھ بھی کہتا رہے سب خاموشی سے سن لیتا ہے

شارق کیفی

کوئی کچھ بھی کہتا رہے سب خاموشی سے سن لیتا ہے

شارق کیفی

MORE BYشارق کیفی

    کوئی کچھ بھی کہتا رہے سب خاموشی سے سن لیتا ہے

    اس نے بھی اب گہری گہری سانسیں لینا سیکھ لیا ہے

    پیچھے ہٹنا تو چاہا تھا پر ایسے بھی نہیں چاہا تھا

    اپنی طرف بڑھنے کے لیے بھی اس کی طرف چلنا پڑتا ہے

    جب تک ہو اور جیسے بھی ہو دور رہو اس کی نظروں سے

    اتنا پرانا ہے کہ یہ رشتہ پھر سے نیا بھی ہو سکتا ہے

    جیسے سب طوفان مری سانسوں سے بندھے ہوں مجھ میں چھپے ہوں

    دل میں کسی ڈر کے آتے ہی زور ہوا کا بڑھ جاتا ہے

    میں تو فسردہ ہوں ہی لیکن اشک رقیب کی آنکھ میں بھی ہیں

    ایک محاذ پہ ہارے ہیں ہم یہ رشتہ کیا کم رشتہ ہے

    رنگ میں ہیں سارے گھر والے کھنک رہے ہیں چائے کے پیالے

    دنیا جاگ چکی ہے لیکن اپنا سویرا نہیں ہوا ہے

    مأخذ :
    • کتاب : کھڑکی تو میں نے کھول ہی لی (Pg. 118)
    • Author :شارق کیفی
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
    • اشاعت : 3rd

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے