کوئی لاکھ تم سے خفا رہے نہ کسی کو خود سے جدا کرو
کوئی لاکھ تم سے خفا رہے نہ کسی کو خود سے جدا کرو
یہی زندگی کا اصول ہے گلے سب سے بڑھ کے ملا کرو
کبھی راز دل نہ عیاں کرو نہ تو غیر ہی کی سنا کرو
تمہیں جو بھی کہنا ہے شوق سے مرے پاس آ کے کہا کرو
مرے پیٹھ پیچھے رقیب سے کرو یوں نہ راز کی بات تم
جو گلہ ہے مجھ سے اگر کوئی مری بات مجھ سے کہا کرو
بڑی جاں فزا ہے یہ دوستی ذرا دشمنی کا بھی لطف لو
کبھی دشمنوں سے گلے ملو کبھی ان کے حق میں دعا کرو
بھلا بات کوئی یہ بات ہے کہ ہو دل میں کچھ تو زباں پہ کچھ
جو کہا کرو وہ کیا کرو جو کیا کرو وہ کہا کرو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.