کوئی مے دے یا نہ دے ہم رند بے پروا ہیں آپ
کوئی مے دے یا نہ دے ہم رند بے پروا ہیں آپ
ساقیا اپنی بغل میں شیشۂ صہبا ہیں آپ
غافل و ہشیار وہ تمثال یک آئینہ ہیں
ورطۂ حیرت میں ناداں آپ ہیں دانا ہیں آپ
کیوں رہے میری دعا منت کش بال ملک
نالۂ مستانہ میرے آسماں پیما ہیں آپ
ہے تعجب خضر کو اور آب حیواں کی طلب
اور پھر عزلت گزین دامن صحرا ہیں آپ
منزل طول امل درپیش اور مہلت ہے کم
راہ کس سے پوچھئے حیرت میں نقش پا ہیں آپ
حق سے طالب دید کے ہوں ہم بصیر ایسے نہیں
ہم کو جو کوتہ نظر سمجھیں وہ نا بینا ہیں آپ
گل ہمہ تن زخم ہیں پھر بھی ہمہ تن گوش ہیں
بے اثر کچھ نالہ ہائے بلبل شیدا ہیں آپ
حرص سے شکوہ کروں کیا ہاتھ پھیلانے کا میں
کہتی ہے وہ اپنے ہاتھوں خلق میں رسوا ہیں آپ
ہم سے اے اہل تنعم منہ چھپانا چاہئے
دم بھرا کرتے ہیں ہم اور آئنہ سیما ہیں آپ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.