کوئی منظر ہو آنکھوں کو بہت اچھا دکھاتا ہے
کوئی منظر ہو آنکھوں کو بہت اچھا دکھاتا ہے
محبت میں یہ دل صحرا چمن جیسا دکھاتا ہے
بدلتا کچھ نہیں ہے عشق میں موسم گزرتے ہیں
ہمیں تو آئنہ اب تک وہی چہرہ دکھاتا ہے
کبھی باغ تمنا میں اک ایسا پھول کھلتا ہے
پرانے پیڑ پودوں کو جو پھر تازہ دکھاتا ہے
بھٹکنے کے لئے ہم خواب سے باہر نکلتے ہیں
کوئی آکر ہمیں پھر خواب کا رستہ دکھاتا ہے
تم ایسی موج میں ہو جو پلٹ کر آ نہیں سکتی
ہمیں گرداب اپنے پھیر میں کیا کیا دکھاتا ہے
- کتاب : رنگ سا اڑتا ہے (Pg. 29)
- Author : اشفاق عامر
- مطبع : عکاس پبلی کیشنز،اسلام آباد
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.