کوئی منزل بھی نہیں ہے کوئی رستہ بھی نہیں
کوئی منزل بھی نہیں ہے کوئی رستہ بھی نہیں
اور سب محو سفر ہیں کوئی رکتا بھی نہیں
ہر طرف بے رنگ سی گہری اداسی کا جماؤ
ایک رنگیں خواب جو نظروں سے ہٹتا بھی نہیں
کس طرح تھامے ہوئے ہیں خود کو اس بستی کے لوگ
کوئی متوازن نہیں ہے اور پھسلتا بھی نہیں
اک مسلسل سی یہ سعئ رائیگاں یہ کاوشیں
ایک پتھر سا یہ منظر جو پگھلتا بھی نہیں
بے سبب سی ٹیس دل میں مستقل ہوتی ہوئی
جذبۂ بیباک جو دل میں اترتا بھی نہیں
ہر طرف یہ دھوپ ہر دم تیز تر ہوتی ہوئی
موم کا اک شہر لیکن جو پگھلتا بھی نہیں
- کتاب : Lahar Lahar (Pg. 19)
- Author : Balbir Rathee
- مطبع : Kadambari Prakashan, Delhi (1993)
- اشاعت : 1993
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.