کوئی منزل نہ راستا ہے آج
لمحہ لمحہ بھٹک رہا ہے آج
زندگی کی عجب ادا ہے آج
زندگی خود سے بھی خفا ہے آج
فاصلے اب کہاں ہیں دنیا میں
صرف اپنوں میں فاصلا ہے آج
دور اندیش کس قدر ہے وہ
غم فردا بھی دیکھتا ہے آج
صرف انساں کا لفظ زندہ ہے
ورنہ انسان مر گیا ہے آج
اب اسی کو خلوص کہتے ہیں
پاس جس کے کوئی ادا ہے آج
کون ہے جو حسین بن کے اٹھے
پھر وہی دشت کربلا ہے آج
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.