کوئی مرکز سے الگ ہے کوئی محور سے الگ
کوئی مرکز سے الگ ہے کوئی محور سے الگ
آدمی خود ہو گیا ہے اپنے پیکر سے الگ
کتنے خانوں میں بٹا ہے عہد نو کا آدمی
کوئی باہر سے جدا ہے کوئی اندر سے الگ
بے لباسی کے سوا اب کچھ نظر آتا نہیں
اس قدر ہے جسم خودداری کی چادر سے الگ
داغ دل کشمیر کا گجرات کا دل دردناک
حادثہ کوئی کہاں ہے چھ دسمبر سے الگ
بند تھیں المایوں میں چاہتوں کی فائلیں
کس نے کی اخترؔ یہ دستاویز دفتر سے الگ
- کتاب : Khayal aab (Pg. 101)
- Author : kalim Akhtar
- مطبع : Bazm-e-magadh (2007)
- اشاعت : 2007
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.