Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کوئی موسم نہ کبھی کر سکا شاداب ہمیں

عالم خورشید

کوئی موسم نہ کبھی کر سکا شاداب ہمیں

عالم خورشید

MORE BYعالم خورشید

    کوئی موسم نہ کبھی کر سکا شاداب ہمیں

    شہر میں جینے کے آئے نہیں آداب ہمیں

    بہتے دریا میں کوئی عکس ٹھہرتا ہی نہیں

    یاد آتا ہے بہت گاؤں کا تالاب ہمیں

    اس طرح پیاس بجھائی ہے کہاں دریا نے

    ایک قطرے نے کیا جس طرح سیراب ہمیں

    جھلملی روشنی ہر سمت نظر آتی ہے

    کھینچتی ہے کوئی قندیل تہہ آب ہمیں

    کیا پتہ کون سے جنموں کا ہے رشتہ اپنا

    ڈھونڈ ہی لیتے ہیں ہر بحر میں گرداب ہمیں

    دن الٹ دیتا ہے ہر خواب کی تعبیر مگر

    رات دکھلاتی ہے پھر کوئی نیا خواب ہمیں

    بے اماں ہم جو ہوئے ہیں تو ہمیں یاد آیا

    روز دیتے تھے صدا منبر و محراب ہمیں

    کاش معلوم یہ پہلے ہمیں ہوتا عالمؔ

    دیکھنا چاہتا تھا وہ بھی ظفر یاب ہمیں

    مأخذ :
    • کتاب : Khayalabad (Pg. 63)
    • Author : Alam khursheed
    • مطبع : Alam khursheed (2003)
    • اشاعت : 2003

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے