کوئی میرا امام تھا ہی نہیں
کوئی میرا امام تھا ہی نہیں
میں کسی کا غلام تھا ہی نہیں
تم کہاں سے یہ بت اٹھا لائے
اس کہانی میں رام تھا ہی نہیں
جس قدر شور آب و گل تھا یہاں
اس قدر اہتمام تھا ہی نہیں
اس لیے سادھ لی تھی چپ میں نے
اس سے بہتر کلام تھا ہی نہیں
ہم نے اس وقت بھی محبت کی
جب محبت کا نام تھا ہی نہیں
تو کہاں راستے میں آ گئی ہے
زندگی تجھ سے کام تھا ہی نہیں
وقت نے لا کھڑا کیا اس جا
جو ہمارا مقام تھا ہی نہیں
اس لیے خاص کر دیا گیا عشق
عام لوگوں کا کام تھا ہی نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.