کوئی مل جائے اگر وقت گزاری کے لیے
کوئی مل جائے اگر وقت گزاری کے لیے
اپنا کر لوں میں اسے زندگی ساری کے لیے
بالکونی پہ کھڑی لڑکیاں کب سوچتی ہیں
یہ جگہ ٹھیک نہیں آئنہ داری کے لیے
صرف غزلوں سے ہی اندازہ لگا لو گے میاں
یا لہو تھوکنا لازم ہے لکهاری کے لیے
دوست تجھ کو ہے بہت شوق مہم جوئی کا
چل امارات کو چلتے ہیں سفاری کے لیے
یہ جو دنیا کے مسائل ہیں یہ دنیا جانے
ہم کو ملنا ہے فقط عشق گزاری کے لیے
شام کو شام سے آگے نہیں جانے دوں گا
آپ کی آنکھ سے گرتی ہوئی دھاری کے لیے
رات ہوتی ہے کہ تاروں کو گنیں ہم انجمؔ
دن نکلتا ہے یہاں زخم شماری کے لیے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.