کوئی مثال نہیں ہے تری مثال کے بعد
کوئی مثال نہیں ہے تری مثال کے بعد
میں بے خیال ہوا ہوں ترے خیال کے بعد
بس اک ملال پہ تو زندگی تمام نہ کر
بڑے ملال ملیں گے مرے ملال کے بعد
ہر ایک زخم کو اشکوں سے دھو کے چوم لیا
میں ایسے ٹھیک ہوا اس کی دیکھ بھال کے بعد
الجھ کے رہ گیا وہ جال میں طبیبوں کے
مریض گھر نہیں لوٹا ہے اسپتال کے بعد
دعا سلام سے آگے میں بڑھ نہیں پاتا
اسے بھی سوچنا پڑتا ہے حال چال کے بعد
ہمارے بیچ میں جو ہے سہی نہیں ہے وہ
اسے یہ یاد بھی آیا تو چار سال کے بعد
ہزاروں خواب جو آنکھوں کے آسرے تھے کبھی
یتیم ہو گئے آنکھوں کے انتقال کے بعد
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.