Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کوئی مجھ کو تکتا ہے کنکھیوں کے پہلو میں

جاوید الفت

کوئی مجھ کو تکتا ہے کنکھیوں کے پہلو میں

جاوید الفت

MORE BYجاوید الفت

    کوئی مجھ کو تکتا ہے کنکھیوں کے پہلو میں

    چہرہ مسکراتا ہے ہچکیوں کے پہلو میں

    ہنستی مسکراتی وہ مجھ کو تکتی رہتی ہے

    چاند جیسی اک لڑکی کھڑکیوں کے پہلو میں

    پیار پلتا ہے اکثر سخت دل کے کونوں میں

    بارشیں برستی ہیں بجلیوں کے پہلو میں

    ہاتھ چھوڑ جانے کا ماہ غم دسمبر ہے

    پت جھڑ‌یں تڑپتی ہیں سردیوں کے پہلو میں

    گھر کے مانجھے کی ڈوری چھت پتنگ اور بچہ

    اب کہاں یہ ملتے ہیں چرکھیوں کے پہلو میں

    اپنے بیوی بچوں کی یاد میں تڑپتے ہیں

    سرحدوں پہ فوجی دل وردیوں کے پہلو میں

    لہلہاتے جنگل کی کھلکھلاتی بارش تھی

    مور ناچتے دیکھے ہرنیوں کے پہلو میں

    وہ حسیں بہاروں سی باغ میں جب آتی ہے

    پھول کھلنے لگتے ہیں تتلیوں کے پہلو میں

    نیند جب کھلی الفتؔ اس کی یاد آ بیٹھی

    کروٹیں لیں سانسوں نے گرمیوں کے پہلو میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے