کوئی نہ جن کو دیکھنا چاہے ہوتی ہیں تصویریں کچھ
کوئی نہ جن کو دیکھنا چاہے ہوتی ہیں تصویریں کچھ
بگڑی جن کو کہتے ہیں وہ بنتی ہیں تقدیریں کچھ
اس سے ملنا ایک گماں تھا جس کے پیچھے عمر کٹی
چھوڑ رہے ہیں پھر بھی دیکھو پیچھے ہم تحریریں کچھ
قاتل کی پہچان ہے مشکل پھر بھی یہ بتلاتے ہیں
بھولی صورت میٹھی باتیں آتی ہیں تقریریں کچھ
تم نے جو تلواریں دیکھیں جنگ و جدل کے کام کی تھیں
کٹتے ہیں جنموں کے رشتے ایسی ہیں شمشیریں کچھ
لوہے سونے چاندی کی ہر دھات کی بنتی ہے زنجیر
موج ہوا میں رقصاں ہیں جو وہ بھی ہیں زنجیریں کچھ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.