کوئی نادان نہ دانا اچھا
کوئی نادان نہ دانا اچھا
آپ اچھے تو زمانا اچھا
نہ ہوا دل کا لگانا اچھا
غلطی کی نہیں جانا اچھا
ایسے بگڑوں کا بنانا اچھا
وہ جو روٹھیں تو منانا اچھا
آئے ہیں غیر کو لے کر ہمراہ
ایسے آنے سے نہ آنا اچھا
ساتھ ہے زیر زمیں تاروں کے
یہ ملا اس کو خزانہ اچھا
یہ مقابل ہے وہ سر چڑھتا ہے
آئنے سے تو ہے شانا اچھا
مجھ سے ملنے میں بہانے نہ کرو
خون اس سے تو بہانا اچھا
اے حنا جاتے ہیں وہ غیر کے گھر
رنگ ایسے میں جمانا اچھا
لوٹ ہوں خال رخ یار پہ میں
ہو جو قسمت میں یہ دانا اچھا
بادشہ سے بھی نہیں دبتے تھے
تھا لڑکپن کا زمانا اچھا
درد ہو جس میں حکایت ہے وہ خوب
جو ہو رنگیں وہ فسانا اچھا
طور پر کام تھا کیا جلوے کا
دل میں آنکھوں میں سمانا اچھا
یہی اے بزمؔ رہے دل میں خیال
ہم برے سب سے زمانا اچھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.