کوئی ناکام نہیں دیدۂ تر کی مانند
کوئی ناکام نہیں دیدۂ تر کی مانند
اشک ٹپکیں نہ اگر خون جگر کی مانند
حوصلہ ہے تو کبھی شکوۂ افتاد نہ کر
پردۂ شب سے ابھر نور سحر کی مانند
رات دن برق بلا رہتی ہے مصروف طواف
گھر کسی اور کا کب ہے مرے گھر کی مانند
بر طرف صحن چمن سے مجھے کرنے والو
کون کانٹوں کو چنے گا گل تر کی مانند
آنکھ والے تو زمانے میں بہت ہیں لیکن
کس نے دیکھا ہے تجھے میری نظر کی مانند
کہکشاں اور تری راہ گزر نا ممکن
ہاں مگر ہے یہ تری راہ گزر کی مانند
کور نظروں سے سوا کور نظر ہیں زیباؔ
یہ جو آتے ہیں نظر اہل نظر کی مانند
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.