کوئی نامہ نہیں پیام نہیں
کوئی نامہ نہیں پیام نہیں
یہ محبت کا احترام نہیں
گردشوں کی نوازشیں توبہ
بادہ نوشی بھی اب حرام نہیں
زندگی کو قریب سے دیکھا
موت ہی آخری مقام نہیں
اک پریشاں ہے دوسرا شاداں
رسم جینے کی بھی تو عام نہیں
جشن ہوتے ہیں سب دکھاوے کے
سرفروشوں کا احترام نہیں
کام جتنے ہیں سب ادھورے ہیں
اور ارادہ بھی کوئی خام نہیں
جن کو پاس ادب نہیں راجےؔ
بزم عالم میں ان کا کام نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.